قرآن کریم » اردو » سورہ تکویر

اردو

سورہ تکویر - آیات کی تعداد 29
إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ ( 1 ) تکویر - الآية 1
جب سورج لپیٹ لیا جائے گا
وَإِذَا النُّجُومُ انكَدَرَتْ ( 2 ) تکویر - الآية 2
جب تارے بےنور ہو جائیں گے
وَإِذَا الْجِبَالُ سُيِّرَتْ ( 3 ) تکویر - الآية 3
اور جب پہاڑ چلائے جائیں گے
وَإِذَا الْعِشَارُ عُطِّلَتْ ( 4 ) تکویر - الآية 4
اور جب بیانے والی اونٹنیاں بےکار ہو جائیں گی
وَإِذَا الْوُحُوشُ حُشِرَتْ ( 5 ) تکویر - الآية 5
اور جب وحشی جانور جمع اکٹھے ہو جائیں گے
وَإِذَا الْبِحَارُ سُجِّرَتْ ( 6 ) تکویر - الآية 6
اور جب دریا آگ ہو جائیں گے
وَإِذَا النُّفُوسُ زُوِّجَتْ ( 7 ) تکویر - الآية 7
اور جب روحیں (بدنوں سے) ملا دی جائیں گی
وَإِذَا الْمَوْءُودَةُ سُئِلَتْ ( 8 ) تکویر - الآية 8
اور جب لڑکی سے جو زندہ دفنا دی گئی ہو پوچھا جائے گا
بِأَيِّ ذَنبٍ قُتِلَتْ ( 9 ) تکویر - الآية 9
کہ وہ کس گناہ پرماری گئی
وَإِذَا الصُّحُفُ نُشِرَتْ ( 10 ) تکویر - الآية 10
اور جب (عملوں کے) دفتر کھولے جائیں گے
وَإِذَا السَّمَاءُ كُشِطَتْ ( 11 ) تکویر - الآية 11
اور جب آسمانوں کی کھال کھینچ لی جائے گی
وَإِذَا الْجَحِيمُ سُعِّرَتْ ( 12 ) تکویر - الآية 12
اور جب دوزخ (کی آگ) بھڑکائی جائے گی
وَإِذَا الْجَنَّةُ أُزْلِفَتْ ( 13 ) تکویر - الآية 13
اور بہشت جب قریب لائی جائے گی
عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا أَحْضَرَتْ ( 14 ) تکویر - الآية 14
تب ہر شخص معلوم کر لے گا کہ وہ کیا لے کر آیا ہے
فَلَا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ ( 15 ) تکویر - الآية 15
ہم کو ان ستاروں کی قسم جو پیچھے ہٹ جاتے ہیں
الْجَوَارِ الْكُنَّسِ ( 16 ) تکویر - الآية 16
(اور) جو سیر کرتے اور غائب ہو جاتے ہیں
وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ ( 17 ) تکویر - الآية 17
اور رات کی قسم جب ختم ہونے لگتی ہے
وَالصُّبْحِ إِذَا تَنَفَّسَ ( 18 ) تکویر - الآية 18
اور صبح کی قسم جب نمودار ہوتی ہے
إِنَّهُ لَقَوْلُ رَسُولٍ كَرِيمٍ ( 19 ) تکویر - الآية 19
کہ بےشک یہ (قرآن) فرشتہٴ عالی مقام کی زبان کا پیغام ہے
ذِي قُوَّةٍ عِندَ ذِي الْعَرْشِ مَكِينٍ ( 20 ) تکویر - الآية 20
جو صاحب قوت مالک عرش کے ہاں اونچے درجے والا ہے
مُّطَاعٍ ثَمَّ أَمِينٍ ( 21 ) تکویر - الآية 21
سردار (اور) امانت دار ہے
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ ( 22 ) تکویر - الآية 22
اور (مکے والو) تمہارے رفیق (یعنی محمدﷺ) دیوانے نہیں ہیں
وَلَقَدْ رَآهُ بِالْأُفُقِ الْمُبِينِ ( 23 ) تکویر - الآية 23
بےشک انہوں نے اس (فرشتے) کو( آسمان کے کھلے یعنی) مشرقی کنارے پر دیکھا ہے
وَمَا هُوَ عَلَى الْغَيْبِ بِضَنِينٍ ( 24 ) تکویر - الآية 24
اور وہ پوشیدہ باتوں (کے ظاہر کرنے) میں بخیل نہیں
وَمَا هُوَ بِقَوْلِ شَيْطَانٍ رَّجِيمٍ ( 25 ) تکویر - الآية 25
اور یہ شیطان مردود کا کلام نہیں
فَأَيْنَ تَذْهَبُونَ ( 26 ) تکویر - الآية 26
پھر تم کدھر جا رہے ہو
إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ ( 27 ) تکویر - الآية 27
یہ تو جہان کے لوگوں کے لیے نصیحت ہے
لِمَن شَاءَ مِنكُمْ أَن يَسْتَقِيمَ ( 28 ) تکویر - الآية 28
(یعنی) اس کے لیے جو تم میں سے سیدھی چال چلنا چاہے
وَمَا تَشَاءُونَ إِلَّا أَن يَشَاءَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ ( 29 ) تکویر - الآية 29
اور تم کچھ بھی نہیں چاہ سکتے مگر وہی جو خدائے رب العالمین چاہے

کتب

  • افتراق ِ اُمّت (شِيعه وسُنّى) كے بنيادى اسبابمسلمانوں كے افكار وخيالات ومقاصد ميں اتحاد واتفاق پيدا كرنا اسلام كے اهم تقاضوں ميں سے ہے۔ نيز قوت ، ترقى اور اصلاح كے وسائل ميں سے ہے۔ اور يہ قرب واتحاد اهل اسلام كے افراد اور جماعتوں كے لئے ہرزمان ومكان ميں بهترين خير کا باعث رہا ہے .رسالہ مذکورمیں شیعہ سنی اتحاد اور اسکی ناكامى كے اسباب كو درج ذيل عنوانات كے تحت واضح كيا گياهے: 1- شيعہ سنى افتراق كا بنيادى سبب. 2- مسئله تقيہ. 3-قرآن كريم پر طعن. 4-مصر ميں عيسائى مشنريوں كے لئے شيعوں كا عقيده تحريفِ قرآن اور اس كے اثبات پر كتب كى اشاعت باعث خوشى. 5- اماموں كے غيب دان هونے كا دعوى اور نبی صلى اللہ علیہ وسلم كى وحى كا انكار. 6- اصول اسلام میں شیعہ کا اختلاف7- شیعہ کا مقصد صرف اپنے مذہب کی اشاعت نہ کہ اتحاد کا قیام.

    تاليف : محب الدین الخطیب

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    ترجمہ کرنے والا : شمس الدين احمد قريشى

    اصدارات : www.aqeedeh.com فارسی زبان میں

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/380523

    التحميل :افتراق ِ اُمّت (شِيعه وسُنّى) كے بنيادى اسباب

  • فتنوں کے دور میں کیا کرنا چاہئےفتنوں کے دور میں کیا کرنا چاہئے: یہ دور حاضر کے موضوع پر نہایت اھم کتاب ھے ، اس میں ایک مسلمان کو پرفتن دور میں کیا طریقہ اپنانا چاہئے ، اس کی مکمل رھنمائی دی گئی ھے ۔

    اصدارات : http://www.quransunnah.com

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/2739

    التحميل :فتنوں کے دور میں کیا کرنا چاہئے

  • متعہ کی حقیقتمتعہ اسلام کے ابتدائی ادوار میں شرعی مصلحت کے پیش نظر دوران سفر میں کافر عورتوں کے ساتھ مباح تھا اسکے بعد ہمیشہ کیلئے قیامت تک حرام قرار دے دیا گیا جیسا کہ شراب ایک زمانے میں حلال تھی مگر اسکے بعد شریعت نے اسے حرام قرار دیدیا اب شراب نوشی باجماع امت حرام ہے اسی طرح متعہ باجماع امت حرام ہے اس میں دورائے نہیں جو اسکے خلاف ہے وہ اجماع امت کے خلاف ہے. لیکن ان نام نہاد فرقوں میں سے کہ جو اپنی نسبت اسلام کی طرف کرتے ہیں ایک فرقہ ایسا بھی ہے جو متعہ کی حرمت سے انکار کرتا اور اسے حلال قراردیتا ہے- اگر تاریخ اٹھا کر دیکھی جائے تو پتہ یہ چلتا ہے کہ اسلام اور شریعت محمدیہ کی طرف نسبت کرنے والے تمام کے تمام فرق متعہ کی حرمت کے قائل ہیں یہاں تک کہ شیعی فرقوں میں سے بھی تمام فرق متعہ کی حرمت کے قائل ہیں سوائے اثنا عشریہ کے کہ یہ فرقہ اپنی ڈھٹائی کی وجہ سے کسی صورت میں بھی متعہ کی حرمت کو ماننے کیلئے تیار نہیں ہے.زیر مطالعہ کتاب میں انہیں کے باطل شبہات اور جھوٹے اتہامات کا شرعی پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے.

    تاليف : عثمان الخميس

    نظر ثانی کرنے والا : عطاء الرحمن ضياء الله

    ترجمہ کرنے والا : فضل الرحمن رحمانى ندوى

    اصدارات : www.aqeedeh.com فارسی زبان میں

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/293404

    التحميل :متعہ کی حقیقت

  • مہدی علیہ السلام سے متعلق صحیح عقیدہمہدی علیہ السلام کون ہیں؟ ان کا ظہور کب ہوگا ؟ ان کی کیا صفات ہوں گی؟ ان کے آنے سے روئے زمین پر کیا تبدیلی واقع ہوگی ؟ ایک مسلمان کا ان کے بارے میں كسطرح كا عقیدہ ہونا چاہئے؟ ان سب کے بارے میں تفصیلی جانکاری کیلئے کتاب مذکور کا ضرور مطالعہ کریں جسمیں مہدی علیہ السلا م کے عقیدہ سے متعلق تحقیقی گفتگو کی گئی ہے.

    تاليف : عبدالہادی عبد الخالق مدنی

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/329581

    التحميل :مہدی علیہ السلام سے متعلق صحیح عقیدہ

  • طب نبویزیر نظر کتاب میں علاج کے احکامات, پرہیزاور مفرد دواؤں کے ذریعہ علاج کی فضیلت ’ زخموں وغیرہ کے امراض کے لئے ہدایات’متعدى اور موذی امراض سے بچاؤ کی تدابیر’ صحت ’اسکی حفاظت اور نفسیاتی امراض وغیرہ کے علاج کی تفاصیل اور آداب بیان کئے گئے ہیں اور اسمیں ایسی نصیحتیں اور مفید مشورے بھی درج ہیں جو آج کے دور میں جدید طب کے مطابق بالکل ہم آہنگ ہیں- حکما وعلما ئے طب کا بیان ہے کہ امام ابن القیم الجوزیہ رحمۃ اللہ علیہ نے اس کتاب میں جو طبی فوائد اور نادر تجربات ونسخے پیش کیے ہیں ’وہ امام صاحب کی طرف سے طبی دنیا میں نیا اضافہ ہیں جو کہ طبی دنیا میں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی- علامہ ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ کی اس کتاب میں نبی اکرم صلى اللہ علیہ وسلم کی یہ طبیبانہ سیرت خاص طور پرمعلوم ہوتی ہے کہ آپ نے مریضوں کو یہ ہدایت فرمائی ہے کہ وہ علاج کیلئے ماہر اطباء کو تلاش کریں اور کلی اعتماد کے ساتھ اپنے امراض کا حال بتائیں اور انکی ہدایات پرعمل کریں’ اور طبیب جودوا تجویز کرے اسکو استعمال کریں’ اور دواکے ساتھ اللہ تعالى' سے صحت وشفاء کی دعا کریں کیونکہ سب کچھ اسی کے ہاتھ میں ہے’ اور دعائیں بھی طبع زاد نہیں بلکہ نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم سے ماثورومنقول دعاؤں کو یاد کرکے پڑھیں- یہ ایک بڑی اہم اورخاص ہدایت ہے’ جس سے اکثرلوگ غفلت برتتے ہیں کیونکہ کچھ لوگ تو صرف دواکرتے ہیں اور کچھ لوگ صرف دعا کرتے ہیں جبکہ یہ دونوں طریقے حق وصواب سے ہٹے ہوئے ہیں اور کتاب وسنت کی تعلیم سے دور ہیں-لہذا دوا اور دعا دونوں کا استعمال ایک ساتھ ضروری ہے نبی اکرم صلى اللہ علیہ وسلم نے دونوں علاج ایک ساتھ کرنے کا حکم فرمایا ہے’ لہذا ان میں سے کسی ایک کواپنے لئے کافی نہ سمجھا جائے- یہ کتاب "زاد المعاد فی ھدی خیرالعباد" کے ایک باب "الطب النبوی" کا علیحدہ حصہ ہے جسے ایک کتاب کی شکل میں الگ سے طبع کیا گیا ہے.

    تاليف : علامہ ابن قیم الجوزی

    نظر ثانی کرنے والا : مختار احمد الندوی - شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/333635

    التحميل :طب نبوی

اختر اللغة

اختر سورہ

کتب

اختر تفسير

المشاركه

Bookmark and Share